بند ہی رہنا تھا اس کے دل کا دروازہ کہ ، ہم
کھولتے تھے خود ہی اس جانب جدھر کھلتا نہیں
Related posts
-
محسن اسرار
بھرم تو رکھنا ہی پڑتا ہے اس کی محفل کا بغیر کھائے پیے ہاتھ دھونے لگتے... -
عظمت حسین خان
ابر گِھر گِھر کے چلا آتا ہے میخانے کو کاش ساقی کو بھی آ جائے ترس... -
